(ایجنسیز)
امریکی خفیہ اداروں کے مطابق اسرائیل کی امریکا میں کی جانے والی جاسوس کی سرگرمیاں تمام حدیں پار کر چکی ہیں۔ اس وقت امریکا کے دوسرے حلیفوں فرانس، برطانیہ، جاپان اور جرمنی سمیت اسرائیل سب سے زیادہ امریکا میں جاسوسی سرگرمیاں کر رہا ہے۔
خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے امریکی ہفت روزہ 'نیوز ویک' کو بتایا کہ اسرائیل تجارتی دفاتر اور سیکیورٹی سے متعلق مشترکہ ورکشاپ میں شرکت کی آڑ میں امریکا سے صنعتی اور فنی معلومات جمع کر
رہا ہے۔
ادھر اسرائیل نے امریکا کی جاسوسی سے متعلق اطلاعات کی تردید کی ہے، اسرائیل کے جنرل ریڈیو نے صہیونی سیاسی حلقوں کا بیان نقل کیا ہے کہ ان الزامات سے یہود مخالف کی بو آتی ہے اور ان کا مقصد اسرائیل کو دشمن ریاست کے طور پر پیش کرنا معلوم ہوتا ہے۔
اسرائیل دنیا کے دسیوں ملکوں میں جاسوسی کرتا ہے۔ ان کوششوں کا مرکزی محور امریکا کی فوجی صنعتی معلومات کا حصول ہوتا ہے۔
بار ، ڈاکٹرس ایسو سی ایشن ، جمعیتہ اہلحدیث اور کاروان اسلامی کی مذمت